2013 میں میرے دادا جی کا ذہنی توازن خراب ہونے کے باعث ان کے روزے اور نماز قضا ہوتے رہے، اسی حالت میں کل ان کا انتقال ہو گیا، کیا ان کا کفارہ یا فدیہ ادا کرنا ہو گا؟
اگر ذہنی توازن خراب ہونے سے آپ کی مراد یہ ہے کہ وہ نماز روزے کی تمیز بالکل ہی کھوبیٹھے تھے تو پھر وہ اس حالت میں نماز روزے کے مکلف ہی نہیں رہے تھے، اس لیے اس حالت میں جتنی نمازیں اور روزے چھوٹے ہوں ان کا کوئی فدیہ یا کفارہ ان کے ذمہ لازم نہیں ہوا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن