بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذو الحجہ میں مکہ پہچنے والے افراد پر قربانی اور نماز کا کیا حکم ہے؟


سوال

 جو حجاجِ  کرام ذی الحجہ کے مہینہ میں مکہ مکرمہ پہنچ جاتے ہیں، ان پر قربانی واجب ہو گی یا نہیں؟ اور وہ نماز قصر پڑھیں گے یا پوری؟ 

جواب

حج کے ایام میں منی روانگی سے قبل جس شخص کا پندرہ دن یا اس سے زیادہ دنوں تک مکہ مکرمہ میں قیام ہو وہ مقیم شمار ہوگا،  جب کہ منی روانگی سے قبل تک جس کا مکہ مکرمہ میں قیام پندرہ دن نہ ہو وہ مسافر شمار ہوگا، پس صورتِ  مسئولہ میں جو حجاج ذوالحجہ کا مہینہ داخل ہونے کے بعد مکہ مکرمہ پہنچیں وہ مسافر شمار ہوں گے، اور ان پر قربانی واجب نہیں ہوگی، تاہم اگر وہ قربانی کریں تو باعثِ اجر ہوگا۔  نیز انفرادی نماز ادا کرنے کی صورت میں یا تمام مسافروں کی جماعت کی صورت میں ایسے افراد قصر نماز ادا کریں گے۔ اور مقیم امام کی اقتدا میں یہ مکمل نماز ادا کریں۔ 

واضح رہے کہ اگر یہ افراد ’’حجِ تمتع‘‘ یا ’’حجِ قران‘‘  ادا کررہے ہوں تو ان پر دمِ شکر  (حج کی قربانی) لازم ہوگا۔ مسافر ہونے کی وجہ سے وہ قربانی ساقط ہوگی جو مقیم صاحبِ حیثیت پر بقرہ عید کے دنوں میں واجب ہوتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں