بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ذنیرہ نام رکھنا


سوال

’’ذ‘‘ سے ’’ذنیرہ‘‘ کا کیا معنی ہے؟ اور اگر ’’ز‘‘ سے ’’زنیرہ‘‘  ہو تو کیا معنی ہیں؟ اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’ذنیرہ‘‘ ’’ذ‘‘ سے مستعمل نہیں ہے، بلکہ ’’ز‘‘ سے ہے۔ ’’زنیرہ‘‘  کا صحیح تلفظ اس طرح ہے کہ پہلے زاء کے نیچے زیر ہے، پھر نون پر تشدید اور نیچے زیر ہے، پھر یاء ساکن ہے، پھر راء پر زبر ہے، اور آخر میں ہ ہے۔

یہ ایک صحابیہ کا نام ہے، جو باندی تھیں اور ابتدا  ہی میں اسلام لے آئی تھیں، جس کی وجہ سے آپ کو کافی سختیاں برداشت کرنا پڑیں، آپ جب اسلام لائیں تو آپ کی بینائی چلی گئی، اس پر مشرکین نے کہا کہ انہیں ’’لات‘‘ و ’’عزی‘‘ بتوں نے اندھا کردیا، آپ نے سختی سے کہا کہ ’’لات‘‘ و ’’عزی‘‘ کو تو یہ تک نہیں پتا کہ کون ان کی عبادت کررہا ہے، وہ مجھے کیسے اندھا کرسکتے ہیں، یہ تو میرے رب کی طرف سے ہے اور میرا رب میری بینائی واپس لوٹانے پر قادر ہے۔ دوسرے روز جب آپ سو کر اٹھیں تو آپ کی بینائی واپس آچکی تھی۔

ابو جہل اور مشرکین آپ کو سخت تکالیف دیتے تھے، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے آپ کو خرید کر آزاد کیا اور ان تکالیف سے نجات دلائی۔ رضی اللہ عنھا و عن جمیع الصحابۃ اجمعین۔ (بحوالہ اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابۃ)

یہ نام رکھنا اچھا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200179

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں