بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دیوار پر آیات قرآنی لکھی ہو اور دیوار کی تعمیر نو کرنی ہو تو کیا کریں؟


سوال

ہماری مسجد کے سامنے والے مکان کی دیوار پر سورۃالعصراور کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے۔اب اس کا مالک دیوار توڑ کر مکان دوبارہ تعمیر کرنا چاہتا ہے۔اب اس دیوار پر لکھی ہوئی آیات اور کلمہ کے متعلق کیا حکم ہے؟کہ بے ادبی بھی نا ہو اور مسئلہ بھی حل ہو جائے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ گھر کے مالک کو چاہیےاگر ٹائل وغیرہ پر آیتِ قرآنی اور کلمہ طیبہ لکھا ہو تو پہلے وہ ٹائل یا ماربل ہٹالے، پھر باقی دیوار گرادے، اور ماربل وغیرہ جس پر آیت اور کلمہ لکھا ہو اسے کسی ایسی جگہ دفن کردے جہاں بے حرمتی نہ ہو۔  اسی طرح اگر رنگ وغیرہ سے لکھوایا ہے اور وہ رنگ قرآنِ کریم کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے ہٹ سکتاہے تو اس حصے کو اکھاڑ کر کسی پاک جگہ دفن کردے، اور اگر یہ صورت ممکن نہ ہو تو دیوار گرانے سے پہلے اس دیوار پر اچھی طرح سے رنگ کروا کر آیت قرآنی اور کلمہ طیبہ مکمل طور پر  مٹوادے اس کے بعد دیوار گروائے، بصورتِ دیگر آیات قرآنی اور کلمہ طیبہ کی توہین کا موجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں