میرا نکاح ہو گیا ہے رخصتی نہیں ہوئی، میری بیوی نے باتوں میں شادی کے بعدکیبل لگا نے کا اصرار کیا، جسے میں نے منع کیا اور آخرت کا سوچنے کو کہا، جواب میں اس نےیہ کہا کہ "میں آخرت کے لیے یہ وقت خراب کیوں کروں؟" کیا ایسا کہنے سے تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح ضروری ہے؟ جب کہ میں جانتا ہوں اسلام کے بارے میں اسےاتنی سمجھ بوجھ نہیں ہے، نہ ہی اسے ایسی باتوں کی اہمیت کا پتا ہے، مہربانی فرما کر جواب دیجیے!
آپ کی بیوی کا مذکورہ جملہ دین اسلام کے بنیادی عقیدے آخرت کے استخفاف پر مشتمل ہے اور دین کے کسی بھی حکم کا استخفاف انسان کو کفر تک پہنچا دیتا ہے ؛ اس لیے اس پر لازم ہے کہ تجدیدِ ایمان کرنے کے ساتھ اپنے اس عمل پر ندامت کے ساتھ خوب توبہ واستغفار بھی کرے، تجدیدِ ایمان کے بعد آپ نکاح کی تجدید بھی کریں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201445
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن