بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دھوبی سے کپڑے دھلوانے کا حکم


سوال

(1)  دھوبی سےناپاک کپڑادھلوانےسے کیا کپڑاپاک ہو جائے گا؟

(2) اور کیا اس میں نماز درست ہو جاۓ گی ؟

(3) اگر دھوبی غیر مسلم ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

 1-دھوبی سے کپڑے دھلوانا صحیح ہے، خواہ پاک کپڑے دھلوائے جائیں خواہ ناپاک، عموماً دھوبی پانی کی اتنی مقدار استعمال کرتے ہیں جس سے ناپاک کپڑے پاک ہوجاتے ہیں۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ ناپاک کپڑے پاک کرکے دھوبی کو دھلنے کے لیے دیے جائیں اور دھوبی کو بھی چاہیے کہ وہ دھلائی کے دوران کم از کم آخری مرتبہ بالکل صاف  اور پاک پانی سے کپڑے نکالے ؛ تاکہ کسی قسم کا شبہ باقی نہ رہے۔

2- ان کپڑوں میں نماز ہوجائے گی۔

3-  دھوبی غیر مسلم ہو، لیکن کپڑے عام معروف طریقے سے دھوتا ہو تب بھی یہی حکم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں