بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دکان کے منافع پر زکاۃ کا حکم/ ایک سال سے شوہر نے بیوی کے حقوق ادا نہیں کیے تو طلاق ہوگی؟


سوال

 1۔اگر دکان کرائے پر ہے تو آیا زکات منافع پر ہوگی یا مکمل مال کا اندازا  لگا کر زکات نکالنی ہوگی؟

 2۔شوہر نے بیوی کو طلاق تو نہیں دی، لیکن 1 سال ہوگیا ۔ناکوئی خیر خبر رکھتا ہے اور نا خرچہ پانی دیتا ہے۔تو آیا یہ طلاق تو نہیں سمجھی جائے گی؟  اور بیوی اگر خلع لیتی ہے تو شوہر کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں دوں گا(مہر کی رقم۔جہیز atc) برائے کرم جواب عنایت فرمادیں!

جواب

  1. اگر اپنی دوکان کرائے پر دی ہوئی ہے تو  اس دکان کی مالیت پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی، بلکہ کرائے سے حاصل ہونے والی رقم اگرسال کے آخر میں باقی ہو اور پہلے سے صاحبِ نصاب ہو یا کرایہ کی بچت نصابِ زکاۃ کے برابر یا اس سے زیادہ ہو تو سالانہ زکاۃ واجب ہوگی۔ اور اگر کسی اور کی دکان کرائے پر لی ہوئی ہے اور اس میں تجارت کررہاہے تو بھی دکان کی مالیت پر زکاۃ نہیں ہوگی، بلکہ دکان میں موجود سامانِ تجارت اور تجارت سے حاصل شدہ آمدنی پر ہوگی۔
  2. اگر شوہر سال بھر خرچہ نہیں دیتا اور نہ ہی قریب آتاہے تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوگی، البتہ بیوی عدالت میں تعنت کا دعوی دائر کرکے اپنے نکاح کو فسخ کروا سکتی ہے۔نیز بیوی چاہے تو شوہر سے خلع لے سکتی ہے، البتہ خلع کی صورت میں شوہر کی رضامندی ضروری ہے۔اگر شوہر کی جانب سے حقوق کی ادائیگی نہ ہو رہی ہو تو شوہر کو مہر وغیرہ کی رقم خود رکھنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر اس شرط پر بھی خلع ہوگئی تو دونوں کا نکاح ختم ہو جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں