بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسری شادی کا حکم


سوال

مذہبِ حنفیہ میں دوسری شادی کا کیا حکم ہے؟کیا دوسری شادی کرنا مستحب ہے؟ 

جواب

حنفی مسلک میں عمومی احوال میں دوسری شادی کرنا مباح اور حلال ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص ایک سے زائد  بیویوں کے حقوق کی ادائیگی پر قدرت کے ساتھ ان میں عدل و برابری کر سکتا ہو تو اس کے لیے دوسری شادی کرنا جائز ہوگا۔ اور ایک سے زائد بیویوں کے حقوق کی ادائیگی پر قدرت نہ ہو یا برابری نہ کرسکتا ہو تو دوسری شادی کی اجازت نہیں ہوگی۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (3/ 113):
"(قوله: وأربع من الحرائر والإماء) أي وحل تزوج أربع لا أكثر؛ لقوله تعالى: {فانكحوا ما طاب لكم من النساء مثنى وثلاث ورباع} [النساء: 3] اتفق عليه الأئمة الأربعة وجمهور المسلمين".

أحكام القرآن للجصاص ط العلمية (2/ 69):
"وأما قوله تعالى: {مثنى وثلاث ورباع} فإنه إباحة للثنتين إن شاء وللثلاث إن شاء وللرباع إن شاء، على أنه مخير في أن يجمع في هذه الأعداد من شاء، قال: فإن خاف أن لايعدل اقتصر من الأربع على الثلاث، فإن خاف أن لايعدل اقتصر من الثلاث على الاثنتين، فإن خاف أن لايعدل بينهما اقتصر على الواحدة". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200544

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں