بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دودھ پلانے کی فضیلت


سوال

دودھ پلانے والی ماں  کی فضیلت بتادیں!

جواب

بچوں کی اچھی تربیت کرنااور پرورش کرنا صدقہ جاریہ ہے،اور دین ودنیاکے لحاظ سے اچھے نتائج کا باعث ہے،بچوں کو دودھ پلانااور ان کی پرورش اسلامی تعلیمات کاحصہ اور ایک ماں کا فطری تقاضا ہے،نیز شریعت نے ان امور میں بھی عورت کے لیے اجروثواب رکھاہے، بیوی ہونے کی حیثیت سے شوہر کی اولاد پر شفقت ومہربانی اور ان کی پرورش پر بہت سے عمومی فضائل احادیث میں آئے ہیں، ''مجمع الزوائد'' اور  '' کنزالعمال '' کی روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے کہ:

''بچہ کی پیدائش کے بعد دودھ کاجو قطرہ نکلتاہے اور جب بچہ اس دودھ کو چوستاہے تو ہرگھونٹ اور ہر قطرہ پر عورت کونیکی ملتی رہتی ہے''۔(مجمع الزوائد 4/352دارالفکر بیروت)

'' وعن أنس أن سلامة حاضنة إبراهيم ابن النبي صلى الله عليه وسلم قالت: يا رسول الله تبشر الرجال بكل خير ولا تبشر النساء؟ قال: "أصويحباتك دسسنك لهذا؟" قالت: أجل هن أمرنني. قال: "أفما ترضى إحداكن أنها إذا كانت حاملاً من زوجها وهو عنها راض أن لها مثل أجر الصائم القائم في سبيل الله، فإذا أصابها الطلق لم يعلم أهل السماء وأهل الأرض ما أخفي لها من قرة أعين، فإذا وضعت لم يخرج منها جرعة من لبنها ولم يمص مصة إلا كان لها بكل جرعة [وبكل مصة] حسنة، فإن أسهرها ليلةً كان لها مثل أجر سبعين رقبةً وتعتقهن في سبيل الله - سلامة يعني: لمن؟ أعني بهذه المتنعمات الصالحات المطيعات اللاتي لا يكفرن العشير". رواه الطبراني في الأوسط وفيه عمار بن نصير وثقه ابن حبان وصالح جزرة وضعفه ابن معين وغيره، وبقية رجاله ثقات''.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201778

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں