عورت اپنی عدت دو گھروں میں گزار سکتی ہے جب کہ دونوں گھر اپنے ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر کی جدائی ( انتقال یا طلاق ) کے وقت، شوہر کے جس گھر میں مذکورہ عورت کی رہائش تھی اسی گھر میں عدت گزارنا لازم ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 536):
"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200612
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن