یہ بات مشہور ہے کہ فرض نماز کی رکعات میں آخری بیس سورتیں متصل پڑھ سکتے ہیں یا دو اور اس سے زائد سورتوں کے وقفے سے پڑھ سکتے ہیں۔ ایسا درست نہیں کہ ایک سورت چھوڑ کر پڑھیں ۔مثلا ایک رکعت میں سورۃ نصر پڑھی تو دوسری میں سورۃ اخلاص نہیں پڑھ سکتے۔ کیا شرعاً یہ بات درست ہے؟
جی ہاں فرض نماز میں اگر دو سورتیں دو رکعتوں میں پڑھی جائیں اور دونوں سورتوں کے درمیان میں کوئی مختصر سورت (جس میں دو رکعتوں کی واجب قراء ت نہ ہوسکتی ہو) چھوڑ دی جائے تو قصداً ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 546):
"(قوله: ويكره الفصل بسورة قصيرة) أما بسورة طويلة بحيث يلزم منه إطالة الركعة الثانية إطالة كثيرة فلايكره شرح المنية: كما إذا كانت سورتان قصيرتان، وهذا لو في ركعتين". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200644
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن