ایک عورت کے پاس دو تولہ سونا ہے اور نقدی ہزار، دو ہزار ہیں، نقدی خرچ بھی ہوتے رہتے ہیں پھر جمع بھی ہو جاتے ہیں، تو کیا اس عورت پر قربانی واجب ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کے پاس ایامِ عید الاضحیٰ (دس ذی الحجہ سے لے کر بارہ ذی الحجہ کے غروب آفتاب سے پہلے پہلے) تک اگر ضرورت سے زائد کچھ نقدی موجود ہو تو ایسی صورت میں مذکورہ خاتون پر قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201089
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن