بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دن کی نوافل میں جہراً قراءت کرنا


سوال

دن کے اوقات میں با جماعت نفل نماز میں بآ وازِ بلند قرآن پڑھنا کیسا ہے؟ جب کہ جماعت میں صرف دو یا تین آدمی ہیں۔ جماعت علی سبیل التداعی نہیں ہے،  فقط قرآن سنانا مقصود ہے۔

جواب

واضح رہے کہ نفل کی جماعت بغیر تداعی کے تین سے کم  مقتدی  ہونے کی صورت میں جائز ہے،  البتہ  دن کے  اوقات میں نوافل میں   تلاوت  بلند آواز سے کرنا جائز نہیں، بلکہ   آہستہ کی جائے گی۔  اگر دن میں قرآن سنانا مقصود ہو تو نماز کے بغیر سنادیا جائے، نفل میں پڑھنا مقصود ہو تو رات کے وقت نفل میں پڑھ لیا جائے۔

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 95):
 "و" يجب "الإسرار"  ..... في "نفل النهار" للمواظبة على ذلك".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201549

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں