بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں گناہ کے احساس


سوال

دل میں گناہ کے احساسسات شدت سے پیدا ہو تو کیا کریں؟

جواب

ایسی صورت میں کثرت سے استغفار کریں اور گناہ کے انجام کو ذہن میں رکھیں، اور اگر گناہ کا تعلق جنسی خواہش  سے ہو   اور شادی شدہ ہوں تو اپنی بیوی کے پاس جاکر  خواہش پوری کرلیں،اور اگر شادی شدہ نہ ہوں تو شادی کرنے کی سعی کریں، جب تک شادی نہ ہونفلی روزوں کا اہتمام کریں۔ تنہائی میں رہنے اور فارغ رہنے سے اجتناب کریں، کسی بامقصد اور نیک کام میں خود کو مشغول رکھیں، اور کسی ایسے عالم باعمل سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں جن سے ملاقات سہولت سے کرسکیں۔

قال النبي صلى الله عليه وسلم: ''یا معشر الشباب! من استطاع منکم الباء ة فلیتزوج؛ فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج، ومن لم یستطع فعلیه بالصوم؛ فإنه له وجاءٌ.'' (مشکاة المصابيح، كتاب النكاح، ص:267)

وفي المرقاة: ''قال النووي رحمه الله: ولابد من هذا التأویل؛ لأن قوله صلی الله علیه وسلم: ومن لم یستطع عطف علی من استطاع، ولو حمل الباء ة علی الجماع لم یستقم قوله "فإن الصوم له وجاء" ؛ لأنه لا یقال للعاجز هذا، وإنما یستقم إذا قیل: أیها القادر المتمکن من الشهوة إن حصلت لک مؤون النکاح تزوج وإلا فصم ؛ ولهذا السر خص النداء بالشبان.'' (مرقاة: ۶/۱۸۶)

''عن ابن مسعود رضی اللّٰه عنہ قال: رأی رسول اللّٰه ﷺ امرأةً فأعجبته، فأتی سودة هي تصنع طیباً وعندها نساء، فأخلینه، فقضی حاجته. ثم قال: أیمارجل رأی امرأةً تعجبه فلیقم إلی أهله؛فإن معها مثل الذي معها.'' (مشکاة المصابيح، كتاب النكاح، ص۲۶۹) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202158

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں