بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں طلاق کا خیال آنے سے طلاق کا حکم


سوال

ایک دن میں نے اپنی بیوی کو کہا کہ: "سونا مت ورنہ نقصان ہوگا"، دل میں صرف خیال آیا کہ سوگئی تو طلاق ، میں واپس آیا تو اس کی آنکھیں بند تھیں، میں نے اس کو اٹھایا  اس نے کہا کہ : سوئی نہیں تھی، کیا اس طرح طلاق واقع ہوجاتی ہے؟

جواب

 جب تک طلاق کے (صریح یا کنائی) الفاظ زبان سے ادا نہ کیے  جائیں تو صرف دل میں طلاق کا خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی؛ اس لیے صورت مسئولہ میں سائل کی  بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143901200043

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں