ایک دن میں نے اپنی بیوی کو کہا کہ: "سونا مت ورنہ نقصان ہوگا"، دل میں صرف خیال آیا کہ سوگئی تو طلاق ، میں واپس آیا تو اس کی آنکھیں بند تھیں، میں نے اس کو اٹھایا اس نے کہا کہ : سوئی نہیں تھی، کیا اس طرح طلاق واقع ہوجاتی ہے؟
جب تک طلاق کے (صریح یا کنائی) الفاظ زبان سے ادا نہ کیے جائیں تو صرف دل میں طلاق کا خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی؛ اس لیے صورت مسئولہ میں سائل کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200043
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن