اگر دعائے قنوت یاد نہ ہو تو کوئی اور دعا پڑھنے سے کیا نمازِ وتر ادا ہو جائے گی یا دعائے قنوت ہی پڑھنا واجب ہے؟
خاص دعاءِ قنوت پڑھنا سنت ہے، اور کوئی بھی دعا پڑھنا واجب ہے۔لہذا جب تک دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اس کی جگہ تین مرتبہ ’’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ‘‘ پڑھ لے، یا درج ذیل دعا پڑھے:
{رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِo } (البقرۃ، 2 : 201)
لیکن جتنا جلدی ہوسکے دعائے قنوت یاد کرلے؛ تاکہ سنت کے مطابق وتر کی نماز ادا ہو۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 167):
"القنوت، فتركه سهواً يوجب سجود السهو؛ لأنه واجب؛ لما نذكر في موضعه". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200578
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن