اگر حلف نامہ پر ایک شخص اپنی بیوی کو تین دفعہ لکھ کر طلاق دے کر بھیجے، مگر اس پر کوئی دستخط اور گواہوں کے نام وغیرہ کحچھ بھی نہ ہوں تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟ نیز شوہر سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ میں نے صرف دھمکی دی ہے طلاق نہیں دی۔
طلاق کی دھمکی کی نیت سےتین دفعہ بیوی کو طلاق لکھ کر دینے سے بھی تین طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، چاہے دستخط اور گواہوں کے نام لکھے ہوں یا نہ لکھے ہوں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200437
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن