بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

داڑھی کی گستاخی کرنے والے کاحکم


سوال

 اگر کوئی انسان حضورِ پاک  صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی کی گستاخی کرے تو اس کے لیے کیا بیان ہے ؟

  

جواب

داڑھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت اور شعائرِ اسلام میں سے ہے، اس کی گستاخی کرنا اور مذاق اڑانا  دراصل سنت اور شعائرِ اسلام کامذاق اڑانا ہے جو کفر تک پہنچادینے والا عمل ہے، اور پھر اگر رسول اللہ صلی اللی علیہ وسلم کی ریش مبارک کا مذاق اڑائے تو یہ مزید بد بختی اور شقاوت کی علامت ہے ؛ اس لیے ایساکرنے والے کو سچی توبہ اور نکاح کی تجدید کا حکم دیا جائے گا۔ (مستفاد: فتاویٰ محمودیہ  )

نوٹ :  داڑھی کی توہین کے حوالے سے یہ عمومی مسئلہ بیان کیا گیاہے، اس کی بنیاد پر کسی خاص فرد کو نشانہ نہ بنایا جائے جب تک کسی مستند دارالافتاء سے اس کے بارے میں معلومات حاصل نہ کرلیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں