کیا دانتوں کے علاج کے لیے مرد ڈاکٹر سے پردہ نا کرنے کی اجازت ہے؟ یا کوئی بھی علاج جس میں مرد ڈاکٹر کے بغیر کام نہ ہو تو نقاب اتارنے کی اجازت ہے، اس میں کوئی گناہ تو نہیں؟
علاج کی غرض سے عورت کا خواتین یا مرد ڈاکٹر کے پاس جانا جائز ہے، لیکن مرد ڈاکٹر کے سامنے پردہ کا اہتمام ہو۔ اور اگر خواتین کے علاج کے لیے خاتون ڈاکٹر میسر ہو تو اس صورت میں مرد ڈاکٹر سے علاج معا لجہ یا دانت کے لیے چہرے سے پردہ ہٹانے کی اجازت نہیں، البتہ اگر کسی جگہ خواتین ڈاکٹر موجود نہ ہوں اور مرد ڈاکٹر سے دانت کا علاج معالجہ کروانا ناگزیرہو تو بوقتِ ضرورت بقدرِ ضرورت مرد ڈاکٹر کے سامنے چہرہ کا حصہ کھولنے کی گنجائش ہے، تاہم مرد ڈاکٹر کو چاہیے کہ وہ حتی الامکان نگاہیں پست رکھے۔ اور اگر خاتون ڈاکٹر موجود ہو اور اس سے علاج ممکن ہو تو مرد ڈاکٹر کے سامنے چہرہ کھولنے کی اجازت نہیں ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن