بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دادا پر پوتوں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا


سوال

۱: نابالغ بچوں کے پاس اپنی ملکیت کچھ نہیں۔ اگر ان کا باپ غریب ہو، صاحب نصاب نہ ہو لیکن ان نابالغ بچوں کے دادا مالدار ہو تو کیا ایسی صورت میں دادا پر اپنے نابالغ غریب پوتوں پوتیوں کی طرف سے عید الفطر کے دن صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہوجائے گا؟ ۲: اگر نابالغ بچوں کے پاس اپنا کچھ نہ ہو، ان کے باپ کا انتقال ہو چکا ہو اور ان کے دادا مالدار ہوں تہ کیا ایسی صورت میں داد پر اپنے نابالغ پوتوں اور پوتیوں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہوجائے گا؟

جواب

1،2: مفلس و غریب باپ کے زندہ ہونے کی صورت میں دادا پر اپنے پوتوں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا لازم نہیں ہے۔اور اگر باپ زندہ نہیں ہے، تو داد اپر اپنے یتیم پوتوں کا صدقہ فطر  اداکرنا لازم ہے۔


فتوی نمبر : 143608200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں