بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ کا حکم


سوال

کیا خودکشی کرنے والے کی جنازہ نماز پڑھائی جاتی ہے؟

جواب

خود کشی کرنا بہت ہی بڑا گناہ ہے، اور اس پر سخت عذاب کی وعیدیں آئی ہیں، لیکن خود کشی کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا، لہٰذا ایسے شخص کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ البتہ علماء اور پیشوا حضرات کو جنازہ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے؛ تاکہ دیگر حضرات کو عبرت حاصل ہو۔

الدرالمختار مع ردالمحتار:

"من قتل نفسه ولو عمدًا یغسل ویصلی علیه. به یفتی. وإن کان أعظم وزرًا من قاتل غیره". (۳/۱۰۲، باب صلاة الجنازة)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202294

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں