اگر زمین میں خود رو گھاس اُگ آئے اور ہم اس کو فروخت کرکے اس سے آمدنی حاصل کریں تو کیا ایسی صورت میں عشر واجب ہوگا؟ برائے کرم حوالہ کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں!
صورتِ مسئولہ میں خودرو گھاس پر عشر تو واجب نہیں ہوگا، البتہ گھاس فروخت کرنے سے جو آمدنی ہوگی اگر وہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زیادہ ہو اور فروخت کنندہ پہلے سے صاحب نصاب نہ ہو تو اس آمدنی کے نتیجہ میں وہ صاحبِ نصاب شمار ہوگا اور اگر وہ پہلے سے صاحب نصاب ہو تو مذکورہ آمدنی مال مستفاد شمار ہوگی اور سال مکمل ہونے پر اموالِ زکات کے ساتھ حساب کر کے کل کا ڈھائی فیصد بطور زکات ادا کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200060
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن