بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خنزیرکانام لینے سے برائی پیداہونے کا اعتقاد رکھنا


سوال

پوچھناہے کہ عوام میں ایک بات پھیلی ہوئی ہے کہ سؤر(خنزیر) کانام لینے سے برائیاں ہوتی ہیں، یا بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کانام لینے سے زبان ناپاک ہوجاتی ہے یا بس ایسے ہی مطلقا یہ نام نہیں لیناچاہیے اور اکثرامام حضرات بھی اس کا نام لینے میں اتنی احتیاط کرتے ہیں کہ قرآن مجید کی جن آیات میں خنزیرکا لفظ آیاہے، وہ آیات نہیں پڑھتے احتیاط کرتے ہیں۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ اس مسئلے کے بارے میں آپ حضرات کیا فرماتے ہیں؟ اس کی حقیقت کیا ہے؟

 
 

جواب

واضح رہے کہ خنزیر انتہائی نجس اور ناپاک جانور ہےقرآن مجید کی مختلف آیات میں اسے نجس کہاگیاہے، لیکن اس کی نجاست اس کی ذات میں ہے اس کا نام لینے سے ہماری زبان،اعمال اوراحوال میں ناپاکی نہیں آتی۔ نیز قرآن پاک کی ہرآیت قرآن پاک کا جز ہونے کی حیثیت سے فضیلت اور مرتبے میں برابراور اللہ تعالیٰ کا پاک کلام ہے، جسے رمضان المبارک میں تراویح کے اندرہرمسجد میں کم ازکم ایک مرتبہ مکمل پڑھاجاتاہے اوروہ آیات بھی تلاوت کی جاتی ہیں جن میں خنزیرکاذکرہے۔ فرض نماز میں مساجد کے ائمہ قرآن پاک کی بہت سی آیات پڑھتے ہیں اور بہت سی آیات نہیں پڑھتے، کسی امام کا ایسی آیات نماز میں نہ پڑھنا صرف اس وجہ سے نہیں ہوتا کہ اس آیت کے پڑھنے سے (جس میں خنزیر کا نام ہے) برائیاں پیداہوں گی۔عوام الناس کے جن محاوارات کا آپ نے ذکر کیا ہے ان کی حقیقت صرف اتنی ہے کہ لوگ اس جانور سے شدید نفرت رکھتے ہیں  مگر ان کا یہ اعتقاد کے اس سے زبان ناپاک ہوتی ہے ،اس کی کوئی حقیقت نہیں۔ فقط واللہ اعلم

 
 


فتوی نمبر : 143606200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں