بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خانہ کعبہ کے اندر یا اردگرد انبیائے کرام کی قبریں موجود ہیں؟ 


سوال

خانہ کعبہ کے اندر یا اردگرد انبیائے کرام کی قبریں موجود ہیں؟ 

جواب

احادیثِ  مبارکہ میں مسجد حرام کی حدود میں انبیاءِ کرام علیہم السلام  کی قبریں موجود ہونے کی تصریح موجود ہے ۔حدیث مبارک ملاحظہ ہو:

المعجم الكبير للطبراني - (10 / 145):
" عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ قَوْمًا كَانُوا خَيْرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُعَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا سَأَلُوهُ إِلا عَنْ ثَلاثَةَ عَشَرَ مَسْأَلَةً حَتَّى قُبِضَ، كُلُّهُنَّ فِي الْقُرْآنِ ... قَالَ:وَأَوَّلُ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ الْمَلائِكَةُ، وَإِنَّ مَا بَيْنَ الْحَجَرِ إِلَى الرُّكْنِ الْيَمَانِي لقُبُورًا مِنْ قُبُورِ الأَنْبِيَاءِ، وَكَانَ النَّبِيُّ إِذَا آذَاهُ قَوْمُهُ خَرَجَ هُوَ مِنْ بَيْنِ أَظْهُرِهِمْ فَعَبَدَ اللَّهَ فِيهَا حَتَّى يَمُوتَ".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں