بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

خاتمہ بالخیر کا نسخہ


سوال

 میری ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ میرا خاتمہ نماز میں سجدے کی حالت میں ہو اور اس کے لیے میں ہمیشہ دعا بھی کرتا ہوں. میرا سوال یہ ہے کہ کیا میرا ایسا کرنا صحیح ہے؟  اور اس کے لیے کوئی وظیفہ  ہوتو عنایت کریں، نوازش ہوگی. ساتھ ہی آپ حضرات سے میرےاور میرے خاندان کے لیے خصوصی دعاؤں کی درخواست ہے۔

جواب

آپ کی یہ خواہش لائقِ تحسین ہے، زہے نصیب! اللہ تعالیٰ آپ کو یہ مقبول سعادت عطا فرمادیں!  ہر مسلمان کو ہر وقت حسنِ خاتمہ کے لیے دعا گو رہنا چاہیے، علماء نے لکھا ہے کہ جو شخص حسنِ خاتمہ کا خواہش مند ہو اس کو یہ دعا کثرت سے مانگنی  چاہیے:

رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ

اس دعا کی برکت سے ان شاء اللہ خاتمہ بالخیر  نصیب ہو گا، اسی طرح فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ مسواک کی سنت کے منافع میں سے موت کے وقت کلمۂ شہادت کا یاد آنا بھی ہے؛ لہذا مسواک کا بھی خوب اہتمام کرنا چاہیے، یہ عمل بھی حسنِ خاتمہ کے لیے بہت مفید ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو خاتمہ بالخیر نصیب فرمائیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں