بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حکومت کی اجازت کے بغیر حج کرنا


سوال

ایک آدمی مدینہ منورہ میں کام کرتاہے، اوراس نے سعودی حکومت کےاجازت کےبغیرحج کرلیا، اس کا حج صحیح ہے یا نہیں، وہ استطاعت بھی رکھتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص نے اگر حج کے ارکان واعمال پورے کرلیے تھے  تو اس سے اس کا حج ادا ہوگیا ہے، البتہ آئندہ غیر قانونی طریقہ سے حج کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے، اس لیے کہ اپنے آپ کو ذلت کے خطرے میں ڈالنا جائز نہیں ہے، اور اس طرح حج کرنے کی صورت میں پکڑے جانے کا اندیشہ ہے جس میں ذلت کا خطرہ ہے، بالخصوص اگر حج فرض نہ ہوتو  اس طرح قانون کی خلاف ورزی سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

كنز العمال (3/ 802):
"8807-  الوضين بن عطاء عن يزيد بن مرثد عن أبي بكر الصديق رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا يحل لمؤمن أن يذل نفسه. قيل: وما إذلال نفسه يا رسول الله؟ قال: يعرض نفسه لإمام جائر". السلفي في انتخاب حديث الفراء.
8808- عن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس للمسلم أن يذل نفسه، قالوا: يا رسول الله، وكيف يذل نفسه؟ قال: يتعرض من البلاء لما لا يطيق. "طس"
.''فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200217

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں