بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل ٹھہرنے کے بعد کب تک ہم بستری کرسکتے ہیں ؟


سوال

حمل ٹھہرنے  کے بعد بیوی سے کب تک ہم بستری کرسکتے ہیں؟

جواب

حالتِ حمل میں کسی بھی وقت بیوی سے ہم بستری کرنا شرعاً جائز ہے۔ البتہ اگر کسی عورت کے لیے طبی اعتبار سے نقصان دہ ہو تو احتیاط کرنا چاہیے،لیکن یہ عمومی حکم نہیں ہوگا۔" الدر المختار مع ردالمحتار" میں ہے:

'' لئلا يسقي ماء ه زرع غيره ؛ إذ الشعر ينبت منه.
(قوله: إذ الشعر ينبت منه) المراد ازدياد نبات الشعر، لا أصل نباته، ولذا قال في التبيين والكافي : لأن به يزداد سمعه وبصره حدةً ،كما جاء في الخبر. اهـ.
وهذه حكمته، وإلا فالمراد المنع من الوطء ؛ لما في الفتح قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «لا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر أن يسقي ماء ه زرع غيره»، يعني إتيان الحبلى۔ رواه أبو داود والترمذي وقال :حديث حسن. اهـ. شرنبلالية۔''
(الدر المختار مع رد المحتار (3/ 49)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201218

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں