بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل ضائع ہونے کے بعد کا خون


سوال

حمل ضائع ہونے کے  بعد جو خون آتا ہے وہ  حیض ہوگایانفاس؟

جواب

حمل( اگر اس  کے اعضاء مثلاً ہاتھ، پیر وغیرہ ظاہر ہوگئے ہوں، یعنی چار ماہ کے بعد ) ضائع ہونے   کے بعد جو خون جاری ہوتا ہے وہ شرعاً نفاس کا خون ہے، اس کا حکم یہی ہے کہ چالیس دن کے اندر اندر جتنے دن خون جاری رہے گا نماز، روزہ، جماع وغیرہ جائز نہیں ہے، اور چالیس دن کے اندر جس روز خون بند ہوجائے اس کے بعد نماز، روزہ، جماع وغیرہ جائز ہے۔ اور اگر حمل کے اعضاء ظاہر ہونے سے پہلے وہ ساقط ہوجائے تو اگر آنے والے خون سے پہلے پندرہ دن یا اس سے زیادہ پاکی کے گزر چکے ہوں اور یہ خون تین دن سے زیادہ ہو تو حیض شمار ہوگا، ورنہ استحاضہ (بیماری) ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں