بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کھانے کی مخصوص ڈش کو "حلیم" کہنے کا حکم


سوال

گندم سے بنائی گئی ایک مخصوص ڈش جسے "حلیم"  کہا جاتا ہے کیا اسے "حلیم"  کہنا درست ہے؟ یا دلیم کہنا چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ مختلف زبانوں کے الفاظ دیگر معانی کے لیے دوسری زبانوں میں استعمال ہوتے ہیں، اسی طرح ایک لفظ کے متعدد معانی پائے جاتے ہیں، پس عربی زبان میں لفظ "الحلیم"  باری تعالی کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔  البتہ لفظ "حلیم" اردو زبان میں گندم سے بنی ایک مخصوص کھانے کی ڈش کے لیے استعمال ہوتا ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں۔ 

نیز  اللہ رب العزت کے کچھ صفاتی نام ایسے ہیں جو صرف باری تعالی کے ساتھ مخصوص ہیں، غیر اللہ پر اس کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا، جیسے "الرحمٰن" وغیرہ۔  جب کہ کچھ ایسے صفاتی نام ہیں جو غیر اللہ کے لیے  استعمال کیے جا سکتے ہیں، جیسے: مصور،  وکیل، حلیم وغیرہ۔  پس اس قانون کے تحت بھی "حلیم"  کہنے میں کوئی قباحت نہیں۔ کھانے کی ڈش کو  "حلیم" کہنے میں اللہ رب العزت کی اس صفت کی توہین بھی لازم نہیں آتی؛  اس  لیے  کہ جب کوئی کہتا ہے کہ میں "حلیم"  کھا رہا ہوں یا "حلیم" بنائی ہے تو سننے والوں کا ذہن کھانے کی مخصوص ڈش کی طرف ہی جاتا ہے نہ کہ باری تعالی کی صفت  "الحلیم"  کی طرف،  جیسے "طبیب"  کو  "حکیم"  کہنے سے توہینِ صفتِ الحکیم لازم نہیں آتی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200126

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں