بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حق شفعہ کی تعریف


سوال

"حقِ  شفعہ"  کی تعریف بتادیں!

جواب

"شفعہ" کے لغوی معنی "ملانے" کے ہیں، جب کہ اصطلاحِ شرع میں: فروخت شدہ زمین کو قیمتِ فروخت کے عوض مشتری اول کی رضامندی کے بغیر خرید کر مالک بن جانا، شفعہ کہلاتا ہے، جس کے کل دو اسباب ہیں:

1۔ شرکت بجمیع تفاصیلہا۔  2۔ پڑوس

وضاحت: فروخت شدہ زمین میں بعض وہ صورتیں بھی داخل ہیں جہاں ظاہر میں زمین کی بیع نہیں ہوتی، لیکن تبادلہ مالی کی وجہ سے وہ فروخت شدہ کے حکم میں ہوتی ہے۔  

مجلة الأحكام العدليةمیں ہے:

"(الْمَادَّةُ ٩٥٠) الشُّفْعَةُ هِيَ تَمَلُّكُ الْمِلْكِ الْمُشْتَرَى بِمِقْدَارِ الثَّمَنِ الَّذِي قَامَ عَلَى الْمُشْتَرِي". ( ١/ ١٨٥)

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"(هِيَ) لُغَةً: الضَّمُّ وَشَرْعًا (تَمْلِيكُ الْبُقْعَةِ جَبْرًا عَلَى الْمُشْتَرِي بِمَا قَامَ عَلَيْهِ) بِمِثْلِهِ لَوْ مِثْلِيًّا وَإِلَّا فَبِقِيمَتِهِ (وَسَبَبُهَا اتِّصَالُ مِلْكِ الشَّفِيعِ بِالْمُشْتَرَى) بِشَرِكَةٍ أَوْ جِوَارٍ". (شامي، كتاب الشفعة، ٦ / ٢١٦ - ٢١٧) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200346

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں