جو شخص حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو برا کہے، اور سب و شتم کرے اس شخص کے ایمان کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
حضرت علی رضی اللہ عنہ کو برا کہنا اور سب و شتم کرنا نفاق کی علامت ہے حدیث شریف میں ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: علی سے منافق محبت نہیں رکھتا اور (کامل) مؤمن علی سے بغض اور دشمنی نہیں رکھتا۔ ایک اور روایت میں آتا ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے علی کو برا کہا اس نے درحقیقت مجھ کو برا کہا، لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو برا کہنے والا اور ان کو سب و شتم کرنے والا شخص بڑا فاسق و فاجر اور اہل سنت و الجماعت سے خارج ہے۔
مشكاة المصابيح (3/ 1722)
''عن أم سلمة قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يحب علياً منافق ولا يبغضه مؤمن» . رواه أحمد والترمذي وقال: هذا حديث حسن غريب إسناداً''۔
''وعنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من سب علياً فقد سبني» . رواه أحمد''۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200689
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن