بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حساب کتاب کرکے مستقبل میں کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کا کہنا


سوال

آج کل بعض لوگ حساب کتاب لگا کر بتاتے ہیں کہ فلاں کام کرنا چاہیے یا نہیں؟ تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ طریقہ "علم جفر" کا ہے،  علم جفر ایک علم ہے جس میں اسرارِ حروف سے بحث کی جاتی ہے، جس کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ وہ اس کی مدد سے آئندہ حالات و واقعات کا پتا لگا لیتے ہیں، (مصباح اللغات) 

 علمِ جفر کے ذریعے بہت سی چیزیں معلوم کی جاتی ہیں، لیکن علم جفر کے ذریعے کسی چیز کا معلوم کرنا شرعی حجت نہیں ہے اور یہ سب لغو اور بے کار ہے، اس علم کو سیکھنا، سکھانا حرام ہے، اور اس کے مدعی کے پاس کوئی بات پوچھنے کے لیے جانا بھی ناجائز ہے، اور اس کے نتائج کو یقینی سمجھنا کفر ہے۔ (فتاوی محمودیہ20/84۔احسن الفتاوی 8/231)

حاشية ابن عابدين (رد المحتار، مقدمة) (1/ 43): 
" وحراماً، وهو علم الفلسفة والشعبذة والتنجيم والرمل وعلوم الطبائعيين والسحر  والكهانة، ودخل في الفلسفة المنطق، ومن هذا القسم علم الحرف. 

(قوله: والرمل) هو علم بضروب أشكال من الخطوط والنقط بقواعد معلومة تخرج حروفاً تجمع ويستخرج جملة دالة على عواقب الأمور، وقد علمت أنه حرام قطعاً وأصله لإدريس عليه السلام  ط أي فهو شريعة منسوخة. وفي فتاوى ابن حجر: أن تعلمه وتعليمه حرام شديد التحريم؛ لما فيه من إيهام العوام أن فاعله يشارك الله تعالى في غيبه.
(قوله: علم الحرف) يحتمل أن المراد به الكاف الذي هو إشارة إلى الكيمياء، ولا شك في حرمتها؛ لما فيها من ضياع المال والاشتغال بما لايفيد. ويحتمل أن المراد به جمع حروف يخرج منها دلالة على حركات. ويحتمل أن المراد علم أسرار الحروف بأوفاق الاستخدام وغير ذلك. اهـ. ط. ويحتمل أن المراد الطلسمات، وهي كما في شرح اللقاني نقش أسماء خاصة لها تعلق بالأفلاك والكواكب على زعم أهل هذا العلم في أجسام من المعادن أو غيرها تحدث لها خاصة ربطت بها في مجاري العادات. اهـ".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200103

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں