کیا حرام کے پیسے سے بنائی گئی مسجد میں نماز ہوجاتی ہے جب کہ آج کل حرام حلال مکس ہوچکے ہیں؟
جب تک یقین سے معلوم نہ ہو کہ مسجد میں حرام کے پیسے لگے ہیں تو اس کو حرام مال سے تعمیر کردہ مسجد نہیں کہا جاسکتا، اس میں نماز پڑھنا میں کسی قسم کی کراہت نہیں ہے۔ اور جب یقین سے معلوم ہوکہ اس میں حرام مال لگا ہے تو اس کی مختلف صورتیں ہیں، متعینہ جزئیہ یقینی طور پر بیان کیا جائے تو اس کا جواب دیا جاسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200273
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن