بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام مال سے تعمیر کی ہوئی مسجد میں نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کیا حرام کے پیسے سے بنائی گئی مسجد میں نماز ہوجاتی ہے  جب کہ آج کل حرام حلال مکس ہوچکے ہیں؟

جواب

جب تک یقین سے معلوم نہ ہو کہ مسجد میں حرام کے پیسے لگے ہیں تو اس کو حرام مال سے تعمیر کردہ مسجد نہیں کہا جاسکتا، اس میں نماز پڑھنا میں کسی قسم کی کراہت نہیں ہے۔ اور جب یقین سے معلوم ہوکہ اس میں حرام مال لگا ہے تو اس کی مختلف صورتیں ہیں، متعینہ جزئیہ یقینی طور پر بیان کیا جائے تو اس کا جواب دیا جاسکتاہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200273

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں