بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام آمدنی والے کی قربانی کے جانور میں شرکت


سوال

کیاقربانی کے جانور میں سودی بینک میں کام کرنے والے کا حصہ ڈالنا درست ہے جب کہ ذریعہ آمدنی بینک کی تنخواہ ہو ؟

جواب

قربانی میں اگرکوئی حرام آمدن والا حصہ دار شامل ہو، مثلاً:  بینک کا کوئی ملازم یا انشورنس کا کاروبار کرنے والا شریک ہو  جس کا ذریعہ آمدنی  صرف حرام ہو، یا اس  کی غالب آمدنی حرام ہو تو شرکاء میں سے کسی کی بھی  قربانی نہیں ہو گی، اس لیے حرام آمدن والے کو قربانی میں شریک نہ کیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201645

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں