حدود کی تعریف ،مقاصد اورثبوت کیاہے؟
’’حدود‘‘،’’حد‘‘کی جمع ہے اور ’’حد‘‘کے معنی بازرکھنے کے ہوتے ہیں،شرعی اعتبارسے ’’حدود‘‘ان مقررہ سزاؤں کو کہاجاتاہے جواللہ تعالیٰ کے حق کے واسطے متعین ہوںاور ان میں ترمیم یاتبدیلی کاکسی کو حق حاصل نہیں۔شریعت میں پانچ جرائم کی حدودمقرر ہیں:
(۱)ڈاکہ(۲)چوری(۳)زنا(۴)تہمت زنا(۵)شراب نوشی
ان پانچ جرائم کی سزاؤں کو حدود کہاجاتاہے۔ان میں پہلی چارسزائیں قرآن کریم سے اورشراب نوشی کی سزا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اجماع سے ثابت ہے۔
حدود کامقصود یہ ہے کہ مجرم کو تنبیہ ہو اور وہ جرم سے بازآئے،مخلوقِ خدابھی ضرراورنقصان سے محفوظ ومامون ہو اوراسلامی مملکت بھی فسادسے محفوظ رہے۔
حدود کا ثبوت چاروں شرعی دلائل سے ہے ،تفصیل کے لیے متعلقہ کتب کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143803200030
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن