بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے بعد طواف وداع سے پہلے طائف زیارت کے لیے جانا


سوال

 طائف جارہے ہیں زیارت کے لیے، وہاں سے عمرے کی نیت کریں گے اور طوافِ وداع نہیں کیا ہے، تو پہلے طوافِ وداع کر نا ضروری ہے کیا؟

جواب

میقات سے باہر رہنے والے آفاقی لوگوں پر حج کے بعدمنی سے واپس آنے کے بعد میقات سے باہر جانے سے پہلے طواف وداع کرنا واجب ہے، البتہ طوافِ زیارت کے بعد کوئی بھی نفلی طواف کیا وہ طوافِ وداع کے قائم مقام ہوجائے گا، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ نے طوافِ زیارت کے بعد کوئی اورنفلی طواف کیا ہے تو  زیارت کے لیے طائف جاسکتےہیں، لیکن اگر کوئی طواف نہیں کیا تو  طوافِ وداع کرنے سے پہلے میقات سے باہر نکلنے کی صورت میں دم لازم ہوگا، تاہم  طائف سے واپسی پر عمرہ کا احرام باندھ کر دوبارہ آنے سے دم ساقط ہوجائے گا، البتہ ایسا کرنا بُرا ہے، اور میقات سے عمرہ کا احرام باندھ کر واپس آکر پہلے عمرہ کیا جائے اور اس کے بعد پھر طوافِ  وداع  کیا جائے۔(شامی 2/553، بدائع 2/142) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200473

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں