بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے ارکان کم از کم دن کتنے میں ادا ہوسکتے ہیں؟


سوال

کم از کم کتنے دن میں حج کے تمام ارکان ادا ہو سکتے ہیں؟ یہ مسئلہ اس شخص کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے جو بیماری کی وجہ سے زیادہ دن سفر میں نہ ٹھہر سکتا ہو یا پھر ایسا شخص جس پر حج فرض ہو ،مگر ملازمت سے کم وقت کے لیے  چھٹی مل رہی ہو، وقت کم ہونے کی وجہ سے مدینہ منورہ میں چالیس نمازوں کا کیا حکم ہو گا؟

جواب

حج کے کل ایام پانچ ہیں،  ۸ ذالحج سے ۱۲ ذالحجہ تک،ان پانچ دنوں میں تمام فرائض، واجبات اور سنن کی ادائیگی  ہوجاتی ہے۔  مدینہ منورہ میں حاضری اور مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کی ادائیگی باعث سعادت وفضیلت ضرور ہے، لیکن مناسک حج کا حصہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143806200016

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں