کم از کم کتنے دن میں حج کے تمام ارکان ادا ہو سکتے ہیں؟ یہ مسئلہ اس شخص کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے جو بیماری کی وجہ سے زیادہ دن سفر میں نہ ٹھہر سکتا ہو یا پھر ایسا شخص جس پر حج فرض ہو ،مگر ملازمت سے کم وقت کے لیے چھٹی مل رہی ہو، وقت کم ہونے کی وجہ سے مدینہ منورہ میں چالیس نمازوں کا کیا حکم ہو گا؟
حج کے کل ایام پانچ ہیں، ۸ ذالحج سے ۱۲ ذالحجہ تک،ان پانچ دنوں میں تمام فرائض، واجبات اور سنن کی ادائیگی ہوجاتی ہے۔ مدینہ منورہ میں حاضری اور مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کی ادائیگی باعث سعادت وفضیلت ضرور ہے، لیکن مناسک حج کا حصہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143806200016
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن