بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کی فرضیت کب ہوتی ہے؟


سوال

 حج کی فرضیت کا کیا حکم ہے؟ تفصیل سے بتادیجیے۔ اور اگر گھر موجود ہو اپنا جس میں رہتے ہوں تو کیا اس کو بیچ کر حج کرنا فرض ہے؟

جواب

ہر مسلمان آزاد عاقل وبالغ جو صحت وتندستی کی وجہ سےحج کرنے پر قدرت رکھتا ہواورجس  کے پاس ضروریات زندگی کے پورا کر لینے، نیز اہل وعیال کے واجبی خرچے پورے کرنے کے بعد اس قدر زائد رقم ہو جس سے حج کےضروری اخراجات پورے ہوسکتے ہوں، تو ایسے شخص پر فرض ہے۔ جس مکان میں رہائش ہے،اس کی وجہ سے حج فرض نہیں ہے اورنہ ہی اس مکان کو بیچ کر حج کرنا فرض ہے۔

ہدایہ میں ہے:الحج واجب علی الاحرار البالغین العقلاء الأصحاء اذا قدروا علی الزاد والراحلۃ فاضلا عن المسکن، وما لا بد منہ، وعن نفقۃ عیالہ الی حین عودہ، وکان الطریق آمنا ووصفہ الوجوب ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143807200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں