بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

 حج میں منی، مزدلفہ و عرفات میں حاجی کے لیے قصر یا اتمام کا حکم


سوال

 حج میں منی، مزدلفہ و عرفات میں حاجی نماز قصر پڑھے یا اتمام؟

جواب

اگر منیٰ کے لیے روانگی سے پہلے مکہ مکرمہ میں کسی حاجی کا قیام پندرہ دن یا اس سے زیادہ بن رہا ہو تو وہ  مکہ مکرمہ، منی، مزدلفہ اور عرفات میں بھی مقیم شمار ہوگا اور نماز میں اِتمام کرے گا، اور اگر صاحبِ حیثیت ہو تو قربانی بھی اس پر واجب ہوگی۔

 اور اگر منیٰ روانگی تک مکہ مکرمہ میں اس کا قیام پندرہ دن نہ بنتا ہو تو وہ مکہ مکرمہ میں بھی مسافر ہوگا اور منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں بھی مسافر ہوگا، کیوں کہ منی،عرفات مزدلفہ حدودِمکّہ سے خارج ہیں،  اس لیے یہ مستقل مواضع شمار ہوں گے، ان سب میں اقامت کے دنوں کو جمع نہیں کیا جائے گا۔ مسافر ہونے کی صورت میں اگر امامت کرواتاہے یا تنہا نماز پڑھتاہے تو چار رکعات والی فرض نماز میں قصر کرے گا۔ اور سفر کی وجہ سے عید الاضحٰی کی قربانی واجب نہیں ہوگی، البتہ نفلی طور پر کرنا چاہے تو کرسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201150

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں