بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حج بدل کی شرائط


سوال

میت کی طرف سے حج بدل کرنے کی شرائط اور ضوابط کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں؟

جواب

حج بدل کے لیے درج ذیل بیس شرطیں ہیں:

۱- جس کی طرف سے حج کیا جا رہا ہے اس پر مال داری اور صحت کی بنا پر حج کا واجب ہونا۔

۲- ہمیشہ کے لیے معذور نہ ہونا۔

۳- میت کی طرف سے نیت کرنا۔

۴- میت کے وصی کا حج بدل کے لیے حکم کرنا۔

۵- حج کے اخراجات کا اکثر حصہ میت کے مال سے ہونا۔ 

۶- جس کو حج بدل کا حکم کیا گیا ہے اس کا خود حج بدل کرنا ۔

۷- میت کی طرف سے حج کا تعین کرنا۔

۸- اجرت کی شرط نہ ہونا۔

۹- میت نے اگر کسی خاص شخص کو متعین کیا ہو تو اسی کا حج کرنا۔

۱۰- میت کا آخر عمر میں خود حج سے معذور ہوجانا ۔

۱۱- سوار ہوکر حج کے لیے جانا۔

۱۲- اگر ایک تہائی ترکہ میں گنجائش ہو تو میت کے وطن سے حج کے لیے جانا ، ورنہ جہاں سے ممکن ہو وہیں سے حج کے لیے روانہ ہوجانا۔

۱۳- میقات سے یا اس سے پہلے احرام باندھنا۔

۱۴- حج کو فاسد نہ کرنا۔

۱۵- میت کے وصی کے حکم کی مخالفت نہ کرنا۔ 

۱۶- ایک حج کا احرام باندھنا، کئی افراد کی طرف سے حج کا احرام نہ باندھنا۔

۱۷، ۱۸- میت اور مامور دونوں کا عاقل وبالغ ہونا۔

۱۹- مامور کا ہوشیار وباتمیز ہونا۔

۲۰- مامور کا اپنی مصروفیات میں مشغول ہوکر حج کو قطعاً فوت نہ کرنا۔

مزید تفصیلات  حج بدل سے متعلق مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ  کے رسالہ میں دیکھیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں