حجِ بدل کے لیے حجِ تمتع ضروری ہوگا؟آفاقیوں کے لیے عموماً قران مشکل ہوتا ہے۔لہذا اس کی کیا صورت ہوگی؟
حجِ بدل کرنے والے کے لیے اصل حکم تو یہ ہے کہ وہ حجِ افراد کرے، یعنی جس حج میں دمِ شکر ادا کرنا نہیں ہوتا، پس اگر حجِ افراد کرنے کی ہمت نہ ہو، تو حجِ بدل کرانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کرنے کی اجازت ہوگی، تاہم اگر حجِ بدل کرانے والے شخص نے حجِ تمتع کی اجازت نہیں دی تو حجِ بدل میں حجِ افراد ہی کرنا ضروری ہوگا۔
نیز اگرکوئی اپنے پیسوں سے کسی مرحوم کی طرف سے ایصالِ ثواب کے لیے حج کررہا ہو تو اس صورت میں چوں کہ یہ شرعاً حجِ بدل نہیں ہے اس لیے وہ کسی بھی قسم کے حج کی نیت کر سکتا ہے اور اس کا بہتر طریقہ کار یہ ہے کہ حج مکمل کرنے کے بعد اس کا ثواب مرحوم کو بخش دیا جائے ۔
باقی حجِ بدل میں حجِ قران ادا کرنے کا حکم نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200838
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن