ایک عورت نےدورانِ حمل رمضان کے روزے چھوڑے اور ان کا فدیہ دیا پھر اس کے بعد رمضان میں دورانِ رضاعت روزے رکھے، اب وہ دوبارہ حمل سے ہے اور روزے چھوٹ گئے ہیں اب ان کا کیا حکم ہے؟
اگر حاملہ عورت کو ظنِ غالب ہو کہ روزہ رکھنے کی صورت میں خود اس کی جان یا بچے کی صحت کو خطرہ ہوسکتا ہے تو اس حالت میں عورت روزہ چھوڑسکتی ہے، لیکن اس صورت میں ان قضا شدہ روزوں کی بعد میں قضا کرنا واجب ہے، اس صورت میں فدیے کا حکم نہیں ہے، لہذا فدیہ ادا کرنے سے روزے ساقط نہیں ہوں گے ؛اس لیے مذکورہ عورت کے ذمہ ان تمام روزوں کی قضا ضروری ہے جو اس حالت میں چھوٹے ہیں۔ اگر دوبارہ حمل کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتی تو جب صحت بحال ہوجائے جلد روزوں کی قضا کی سعی کرے. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200726
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن