بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جہیزکے سامان پر زکاۃ


سوال

کیاجہیز کے سامان پر زکاۃ ہوتی ہے؟

جواب

جہیزکے سامان میں  سے سونا اور چاندی  نصاب کے برابر ہو تو اس پر زکاۃ آئے گی ۔دیگر سامان پر زکاۃ  نہیں آئے گی۔

چاندی کا نصاب تولہ کے حساب سے ساڑھے باون تولہ، اور گرام کے اعتبار سے ۶۱۲؍گرام ۳۶۰؍ملی گرام ہوتا ہے۔اگر جہیز میں صرف سونا ہو، چاندی بالکل نہیں ہو، اور نقد رقم بھی موجود نہ ہوتو جب تک ساڑھے سات تولہ سونا یا اس سے زائد نہ ہو تو اس پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی، لیکن اگر سونا اور چاندی دونوں ہوں یا سونے کے ساتھ کچھ بھی نقد رقم بنیادی ضرورت سے زائد موجود ہو تو  جب کل مال کی مالیت چاندی کے نصاب کے بقدر ہو جائے تو اس پر زکاۃ  لازم ہوگی۔

"نصاب فضة مأتا درهم بالإجماع". (الموسوعة الفقهیة ۲۳؍۲۶۴)

"والفضة مأتا درهم، کل عشرة دراهم وزن سبعة مثاقیل". (تنویر الأبصار مع الدر المختار ۳؍۲۳۴)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200750

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں