میری شادی چار ماہ پہلے ہوئی ہے، میری بیوی اپنے جہیز میں دس تولہ سونا لے کر آئی ہے، جسے شادی کے بعد اس نے میری ملکیت میں دے دیا ہے، سوال یہ ہے کہ مذکورہ سونے پر زکاۃ مجھے اسی سال ادا کرنی ہوگی یا اگلے سال؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ اس دس تولہ سونا ملنے سے پہلے ہی صاحبِ نصاب تھے تو سابقہ حساب سے زکاۃ کا سال مکمل ہونے پر اس سونے کو بھی کل مال میں شامل کرکے کل کا ڈھائی فیصد بطور زکاۃ ادا کرنا آپ پر لازم ہوگا۔ تاہم اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب نہیں تھے تو مذکورہ سونا جس اسلامی تاریخ میں آپ کی ملکیت میں آیا ہو اگلے سال اسی اسلامی تاریخ تک جو کچھ نقدی، سونا، چاندی آپ کی ملکیت میں ہو، اس کے کل کا ڈھائی فیصد زکاۃ کے طور پر آپ کو ادا کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201694
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن