نمازِ جنازہ میں جوتا یا چپل کھولنے کا شرعی حکم کیا ہے؟ کوئی شخص جوتے یا چپل پہن کر نماز جنازہ ادا کرے، تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
اگر جوتے یا چپل پر نجاست نہیں لگی ہوئی تو اس میں نمازِ جنازہ پڑھنا درست ہے؛ کیوں کہ نمازِ جنازہ عام طور پر مسجد سے باہر کھلے میدان میں ہوتی ہے اور نمازِ جنازہ میں سجدہ بھی نہیں جس کی ادائیگی میں چپل یا جوتے مشکلات پیدا کرسکیں۔
اگر جوتے یا چپل پر نجاست لگی ہوئی ہے تو نمازِ جنازہ نہیں ہوگا اور اگر نجاست صرف نچلے حصے پر لگی ہو اور نمازی جوتے اتار کر اس کے اوپر پاؤں رکھ دے تو نماز جنازہ ادا ہوجائے گا۔
اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ:
1۔اگر جوتے /چپل پاک ہیں تو ان کو اتارنا ضروری نہیں، اگر چاہیں تو انہی جوتوں/چپلوں میں نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں۔
2۔ اگر جوتوں / چپلوں کا اوپری حصہ ناپاک ہے تو انہیں اتارنا ضروری ہے۔
3۔ اگر صرف نچلا حصہ ناپاک ہے تو انہیں اتارنا ضروری ہے، اتار کر ان جوتوں/ چپلوں پر کھڑے ہوسکتے ہیں۔المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة - (1 / 398)
"وإذا صلى على موضع نجس، وفرش نعليه، وقام عليهما جاز، ولو كان لابساً لهما لا يجوز؛ لأنهما يكونان تبعاً له حينئذٍ".
حاشية على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح - (1 / 383)
"ولو افترش نعليه، وقام عليهما جاز، فلا يضر نجاسة ما تحتهما، لكن لا بد من طهارة نعليه مما يلي الرجل، لا مما يلي الأرض". فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201863
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن