جنازہ کی نماز میں اگر چوتھی تکبیر چھوٹ جائے تو نماز کا کیا حکم ہے؟
جنازہ کی نماز میں چاروں تکبیریں فرض ہیں، اگر ایک تکبیر بھی رہ جائے تو نماز نہیں ہوتی۔
اور اگر سوال کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص ایسے وقت آیا جب امام چاروں تکبیر ات کہہ چکا ہو توایسے شخص کو چاہیے کہ امام کے سلام سے پہلے پہلے تکبیر کہہ کر شامل ہوجائے، اور امام کے سلام کے بعد میت اٹھائے جانے سے قبل تین تکبیرات کہہ کر سلام پھیر دے۔
زبدۃ الفقہ میں ہے:
’’اگر کوئی شخص ایسے وقت آیا جب امام چاروں تکبیریں کہہ چکا ہے اور ابھی سلام نہیں پھیرا تو اصح یہ ہے کہ تکبیر کہہ کر نماز میں شامل ہو جائے اور امام کے سلام کے بعد جنازہ اٹھنے سے پہلے تین مرتبہ اللّٰہ اکبر کہہ کر سلام پھیر دے؛ کیوں کہ وہ چھوتھی تکبیر میں شامل سمجھا جائے گا‘‘۔ ( زبدۃ الفقہ از حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ صاحب رحمہ اللہ، مسبوق و لاحق کی نماز جنازہ کا طریقہ، ص: 395، ط: زوار اکیڈمی پبلی کیشنز) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن