جمعہ کے خطبہ سے پہلے جو اذان دی جاتی ہے اس کاجواب دیناچاہیے یانہیں؟
خطبہ کی اذان کاجواب صرف دل ہی دل میں دیا جائے، زبان سے کلماتِ اذان نہ دہرائیں اور اسی طرح اذان کے بعد کی دعا بھی زبان سے نہ پڑھی جائے۔
'' وينبغي أن لا يجيب بلسانه اتفاقاً في الأذان بين يدي الخطيب'' ۔( شامی ۔1/ 399) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201265
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن