بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی سنتیں پڑھے بغیر مسجد سے جانے کا حکم


سوال

اکثر مقامات پر میں نے دیکھا ہے کہ لوگ جمعہ پڑھ کر باقی نماز ادا کیے بغیر چلے جاتے ہیں ایسا کیوں؟

جواب

جو لوگ جمعہ کی نماز کے دو فرض پڑھ کر باقی نماز (یعنی سنتیں ) پڑھے بغیر گھر چلے جاتے ہیں ان کی دو قسمیں ہیں، ایک قسم وہ  جو گھر جاکر سنتیں پڑھتے ہیں، اور دوسری قسم وہ جو سرے سے سنتیں پڑھتے ہی نہیں ہیں۔ جو لوگ گھر جاکر سنت پڑھنے کی وجہ سے جمعہ کے دو فرض پڑھ کر چلے جاتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ سنت اور نوافل گھر میں ادا کرنا زیادہ افضل ہے۔لیکن جو لوگ سرے سے سنت پڑھتے ہی نہیں ہیں ان کا یہ فعل غلط ہے اور وہ اس کی وجہ سے گناہ گار ہوتے ہیں، اس لیے ایسے لوگوں کو سنت نماز ترک نہیں کرنی چاہیے، یہ انتہائی محرومی کی بات ہے، اور جو شخص سنت کو چھوڑنے کی عادت بنالیتا ہے تو وہ عام طور سے آہستہ آہستہ فرائض سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔

البتہ آپ کو چاہیے کہ آپ لوگوں کے متعلق اچھا گمان رکھیں یعنی جو لوگ جمعہ کے دو فرض پڑھنے کے بعد چلے جاتے ہیں ان کو دیکھ کر آپ ان کے متعلق یہی گمان رکھیں کہ یہ لوگ گھر جاکر سنت پڑھ لیتے ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200678

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں