بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ فوت ہوجائے تو انفرادی طور پر ظہرپڑھے


سوال

اگر جمعہ کی نماز فوت ہو جاۓ تو اس دن کی ظہر اکیلے پڑھیں یا جماعت کے ساتھ پڑھیں؟

جواب

شہر میں اگر کسی جگہ جمعہ کی نماز ملنے کی امید ہو تو اولاً وہاں باجماعت نماز ادا کرے۔ اگر کسی جگہ ملنے کی امید نہ ہو تو جمعہ فوت ہونے کی صورت میں اس دن کی ظہر اکیلے پڑھے، باجماعت پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 157):
"(وكره) تحريماً (لمعذور ومسجون) ومسافر (أداء ظهر بجماعة في مصر) قبل الجمعة وبعدها؛ لتقليل الجماعة وصورة المعارضة، وأفاد أن المساجد تغلق يوم الجمعة إلا الجامع (وكذا أهل مصر فاتتهم الجمعة)؛ فإنهم يصلون الظهر بغير أذان ولا إقامة ولا جماعة".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں