بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس عورت کے دنیا میں یکے بعد دیگرے کئی شوہر ہوں تو آخرت میں وہ کس شوہر کو ملے گی؟


سوال

جس عورت نے دنیا میں دو شادیاں کی ہوں  جنت میں وہ کون سے شوہر کے ساتھ ہوگی؟ شوہر اول یا شوہر دوم؟ 

جواب

اس حوالہ سے تین اقوال ملتے ہیں:

1۔ ایسی عورت کے ساتھ دنیا میں جس نے اچھا برتاؤ کیا ہوگا یہ عورت جنت میں اپنے اسی شوہر کے ساتھ رہے گی۔

2۔ عورت کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ خود چن لے کہ اسے کس کے ساتھ رہنا ہے۔

3۔ دنیا میں اس کا جو آخری شوہر ہوگا جنت میں اسی کے ساتھ رہے گی ۔

مذکورہ بالا تینوں اقوال میں سے تیسرے قول کو اہلِ علم نے ترجیح دی ہے جس کی تائید احادیثِ صحیحہ و آثارِ صحابہ سے ہوتی ہے، اگرچہ ان آثار میں سے بعض کی سند پر کلام ہے، لیکن تمام روایات (صحیح احادیث اور آثار) کا مجموعہ ثبوت کے لیے کافی ہے۔

 بعض حضرات نے یوں تطبیق دی ہے کہ  اگر سب شوہر حسنِ خلق میں برابر ہوں تو  آخری شوہر کو ملے گی ورنہ اسے اختیار دیا جائے گا۔

صحیح الجامع میں ہے:

"عن النبي صلى الله عليه وسلم : " أيما امرأة تُوفي عنها زوجها ، فتزوجت بعده ، فهي لآخر أزواجها ". (صحيح الجامع 2704) و (السلسلة الصحيحة 1281).

ترجمہ: جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوگیا، پھر اس کے بعد اس نے شادی کرلی، تو وہ اپنے آخری شوہر کے ساتھ ہوگی۔

قال الإمام الطبراني :

"3130 حدثنا بكر قال: نا محمد بن أبي السري العسقلاني قال: نا الوليد بن مسلم قال: نا أبو بكر بن عبد الله بن أبي مريم عن عطية بن قيس الكلاعي قال: خطب معاوية بن أبى سفيان أم الدرداء بعد وفاة أبي الدرداء فقالت أم الدرداء: إني سمعت أبا الدرداء يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: أيما امرأة توفي عنها زوجها فتزوجت بعده فهي لآخر أزواجها، وما كنت لأختارك على أبي الدرداء، فكتب إليها معاوية فعليك بالصوم فإنه محسمة." ( "المعجم الأوسط " 3 / 275 )

 ترجمہ: حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما نے ام درداء رضی اللہ عنہا کو شادی کا  پیغام بھیجا تو انہوں نے جواباً  کہا کہ میں نے ابو درداء رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس عورت کے شوہر کی وفات ہوجائے پھر وہ شادی کرلے تو وہ اپنے آخری شوہر کے ساتھ ہوگی، لہذا میں ابو درداء کو چھوڑ کر آپ کو اختیار نہیں کر سکتی۔۔۔الخ

قال الخطيب البغدادي :

"4803 سمرة بن حجر أبو حجر الخراساني نزل الأنبار وحدث بها عن حمزة بن أبي حمزة النصيبي وعمار بن عطاء الخراساني والربيع بن بدر روى عنه إسحاق بن بهلول التنوخي أخبرنا علي بن أبي علي حدثنا أبو غانم محمد بن يوسف الأزرق حدثنا أبي قال: حدثنا جدي حدثنا سمرة بن حجر أبو حجر الخراساني عن حمزة النصيبي عن بن أبي مليكة عن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : المرأة لآخر أزواجها " . (" تاريخ بغداد " 9 / 228 )

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نقل کرتی ہیں کہ: عورت اپنے آخری شوہر کے ساتھ ہوگی۔

قال البيهقي :

"أخبرنا محمد بن عبد الله الحافظ ثنا أبو العباس محمد بن يعقوب ثنا يحيى بن أبي طالب أنبأ إسحاق بن أبي طالب أنبأ إسحاق بن منصور ثنا عيسى بن عبد الرحمن السلمي عن أبي إسحاق عن صلة عن حذيفة رضي الله عنه ثم أنه قال لامرأته: إن شئت أن تكوني زوجتي في الجنة فلاتزوجي بعدي؛ فإن المرأة في الجنة لآخر أزواجها في الدنيا، فلذلك حرم الله على أزواج النَّبيِّ صلى الله عليه وسلم أن ينكحن بعده؛ لأنهن أزواجه في الجنة". (" السنن " 7 / 69 ).

ترجمہ :امام بیہقی رحمہ اللہ عنہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا ہے کہ انہوں  نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تم جنت میں میری بیوی بننا چاہتی ہو تو میری موت کے بعد کسی اور سے شادی نہ کرنا، اس لیے کہ جنت میں عورت اپنے دنیا کے آخری شوہر کے ساتھ ہوگی، یہی وجہ ہے کہ اللہ نے ازواج مطہرات پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نکاح کرنے کو حرام قرار دے دیا ہے، اس لیے یہ ازواج جنت میں بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیویاں ہوں گی ۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

بیوہ اور مطلقہ دوسری شادی کرلے تو جنت میں کس شوہر کی بیوی ہوگی؟


فتوی نمبر : 144010200514

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں